Saturday 30 April 2016

Ubqari Dars 2016 Hakeem Tariq Mehmood

Ubqari Dars 2016

Ubqari Dars 2016 Hakeem Tariq Mehmood 

عبقری درس 2016 حکیم محمدطارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم العالیہ

We Love Hakeem Tariq Mehmood

28 April 2016 Dars Rohaniyat w Aman Hakeem Tariq Mehmood


شیخ الوظائف حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس28 ۔اپریل 2016 ۔
زندگی کے کتنے مسائل اس وقت سارے عالم میں ہے اورانسانیت مسائل میں گرفتار ہے ، پریشان ہے، جس کے پاس مال ہے توبھی پریشان ہے اورجس کے پاس مال نہیں ہے وہ بھی پریشان ہے۔ اقتدار ہے پریشان ، اورجس کے پاس اقتدارنہیں وہ بھی پریشان، ملک والا پریشان، مال والا پریشان، اقتداروالا پریشان، ہرشخص پریشان ہے۔ جس کے پاس سالوں کی روٹی ہے وہ بھی پریشان اورجس کے پاس شام کی ہے وہ بھی پریشان ، جس کی الماریوں میں لباس اورپہناوے لائنوں کی لائنیں لگی ہوئی وہ بھی پریشان اورجو ایک ہے جوڑا پہنتا ہے وہ بھی پریشان۔ اب سے پہلا سوچا تھا جدید دنیا آگئی سائنس آگئی توہمارے وسائل بڑھیں گے اوروسائل بڑھیں گے تومسائل حل ہوجائیں گے ، سوچا یہیں تھا۔ اس وقت جو سب سے بڑا مسئلہ مسائل نہیں ہیں وسائل ہیں جوخودسب سے بڑا مسئلہ ہے۔ وسائل کی وجہ سے ہم گرے ہیں اوروسائل کی وجہ سے ہم زندگی کی ناکامیوں کی طرف بڑھے ہیں۔ جتنے انسانیت کووسائل اب ملے ہیں اتنے وسائل پہلے تھے ہی نہیں اورجتنے مسائل اب بڑھے ہیں پہلے نہیں تھے۔



21 April 2016 Her Mushkil Ka Fori Hal (Important Dars) Hakeem Tariq Mehmood 


شیخ الوظائف حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس21 ۔اپریل 2016 ۔ہرمشکل کافوری حل (اہم درس)
ساری کائنات کامالک میرا اللہ ہے جب تک ہم نہیں تھے اللہ تھا، جب ہم نہیں ہوں گے توبھی رب ہوگا۔ اللہ ہی سارے نظام کو جانتا ہے، سنبھالتا ہے، پہچانتا ہے، اسی کے قبضہ قدرت میں سارا نظام ہے، قبضہ ہے، طاقت ہے ، قوت ہے، اسی کے پاس سارا نظام ہے، سچی بات ہے ہم سارے بے بس ہیں میرا رب بے بس نہیں۔ ہم کچھ نہیں جانتے رب سب کچھ جانتا ہے، ہمارے پاس کچھ نہیں ہے رب کے پاس سب کچھ ہے۔ ہماری کوئی حیثیت ہی نہیں ۔ میں بعض اوقات سوچتاہوں ہم تین دستوں کی مار نہیں ہیں۔ ایک دفعہ دست آیا ، دوسری دفعہ آیا اورجب تیسری دفعہ آیاتوٹانگیں لڑکھڑاکے کہتے ہیں کہ جی پانی کی کمی ہوگی۔ ہماری تواوقات یہی ہے، اتنے بے حیثیت اوراتنے بے قیمت ہیں کہ روح کے بغیرہماری حیثیت ختم ہوجاتی ہے۔ فورا اس کوجلاؤ اوراگرمسلمان ہے توفوراً اس کو دباؤ اوراگررکھناہے تواس کومسالے لگاؤکیوں روح کے بغیرہرچیزکوموت ہے اورہماراوجود اعمال کے بغیراتنا بے قیمت ہے ایک دفعہ کپڑا لے کرپہن لے اس کی قیمت آدھی ہوجاتی ہے ۔ زیرومیٹرگاڑی آدھی استعمال کرلیں خود اس کو زیرومیٹرنہیں کہتے اس کو سکینڈہینڈ کہتے ہیں۔ فرسٹ ہینڈ سے سکینڈ ہینڈپہ چلے گئے۔ ایک دفعہ جوتا استعمال کرلے اگلی دفعہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ نیا ہے۔ ہمارے تن سے جو چیز لگتی ہے وہ بے قیمت ہوجاتی ہے ہمارا تن اتنا بے قیمت ہے۔ ہمارا جسم اتنا بے قیمت ہے۔ جو چیز ہمارے جسم کے ساتھ ٹچ ہوتی ہے وہ کپڑاہو وہ المونیم ہووہ دھاتیں ہوں وہ جوبھی چیز ہو وہ سونا ہی کیوں نہ ہو اس سونے کی وہ قیمت نہیں رہتی، یہ پہنی ہوئی چوڑیاں ہیں یہ پہنا ہوا ہار ہے ،یہ پہنا ہوا لاکٹ ہے یہ پہنی ہوئی انگوٹھی ہے ، نئی نہیں ہے۔ ذات کے اعتبارسے ہماری کوئی قیمت نہیں ہم بے قیمت ہیں۔ اگرہمیں کوئی چیز قیمتی بناتی ہے تو وہ محمدرسول اللہ ﷺ ہے ۔ مدینے والے ﷺ کی نسبت ہمیں قیمتی بناتی ہے۔ اورمدینے والے ﷺ کاتعلق ہمیں قیمتی بناتا ہے، اس کے علاوہ ہمارا کوئی وقارنہیں، کوئی قیمت نہیں۔ ساری عزت اللہ کے لیے، سارا وقاراللہ کے لیے ساراومقام اللہ کے لیے۔ جتنی اللہ کی محبت کے گیت گائیں گے، جتنی اللہ کی محبت کے نغمے الاپیں گے جتنی اللہ کی محبت کو بیان کریں جتنا مدینے والے ﷺ کی نسبت کوبیان کریں گے اتنا ہماری حیثیت بڑھتی جائے گی اورجتنا ہم حضورپاک ﷺ کی نسبت سے دُور ہٹتے جائیں گے ہم خود نیچے گرتے جائیں گے اورہمارے پاس ملک ہوگاہم بے قیمت ہوں گے مال ہوگابے حیثیت ہوں گے ہماراے پاس پوشاکیں ہوں گے مگرہماری کوئی قیمت نہیں ہوگی۔


14 April 2016 Her Lamha Barkat Ki Talash (Important Dars) Hakeem Tariq Mehmood Ubqari


شیخ الوظائف حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس14 ۔اپریل 2016 ۔ہرلمحہ برکت کی تلاش (اہم درس)
اللہ پاک جل شانہ نے اس عالم کو داراالاسباب بنایا ہے محنت حرکت کوشش کوسبب قراردیا ہے اورلازم قراردیا ہے اللہ پاک چاہے دے دے وہ قادر ہے کریم ہے کیونکہ ایک میرے رب کی قدرت ہے ایک میرے رب کی سنت ہے ۔ اورایک اللہ کی سنت ہے میرا رب جو چاہتا ہے وہ کردیتا ہے بغیرزمین کے غلہ دے دے اللہ قادرہے۔ ساری زمین تانبے کی بن جائے آسمان سے پانی کاایک قطرہ نہ گرے میرا رب قادرہے۔ بغیربکری کے بچہ دے دے، بغیرانسان کے انسان دے دے بغیرکھائے پیٹ بھردے اوربغیرپیٹ بھرے زندگی کانظام چلے ہرچیز پہ قادرہے ۔ میرے بندہ میرا امرہمیشہ غالب رہے گا پرتمہیں خبرنہیں ہے۔ رب ہرچیز پہ قادرہے رب ہرچیز پہ قدرت رکھتا ہے ایک میرے رب کی سنت ہے ایک میرے رب کی قدرت ہے۔ سنت یہ ہے کہ جیسے کرنی ویسے بھرنی ۔ نیکی کاصلہ نیکی، بدی کاصلہ بدی، چاہے معاف کردے کریم ہے چاہے اس کاصلہ دے دے۔ اللہ نے اس دنیاکومحنت کاذریعہ بنایاہے لیکن رب محنت کامحتاج ہے۔ کتنے دنیامیں آپ کو مالدارایسے ملیں گے جن کو مال مل گیا ورثہ مل گیا۔ بیوی کی طرف سے کوئی خالہ کی طرف سے کسی کی طرف سے یاکوئی اچانک مل گیا۔ یااللہ پاک نے اس کے مقدراورنصیب میں ایسا لکھا کہ تھوڑا سا ہاتھ پاؤں مارا تھوڑا سا چلا پھررب نے نظام دولت مال چیزیں اس کے اردگرد ایسے اکٹھی کردیں کہ خود اُسے پتہ نہ چلا کہ کہاں سے آئیں۔ اللہ کامحنت کامحتاج نہیں ہے لیکن محنت کولازم قراردیا ہے اللہ اسباب کامحتاج نہیں ہے مگراسباب اسی نے بنائے ہیں لیکن اسباب کولازم قراردیا ہے۔



07 April 2016 Aasan Totkay (Important Dars) Ubqari Dars Hakeem Tariq Mehmood 




شیخ الوظائف حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس7 ۔اپریل 2016 ۔آسان ٹوٹکہ (اہم درس)

ہمارا جسم اللہ پاک کی امانت ہے یہ اللہ نے دیا ہے یہ ہمارا ہے ہی نہیں۔امانت میں خیانت کرنے والا خائن ہوتا ہے اورمیرے رب کو امانت پسند، امانت کااستعمال پسند۔ امانت کسے کہتے ہیں، امانت کاصحیح استعمال ، یہ امانت ہوتی ہے۔ توجسم امانت ہے اوریہ اللہ نے دیا ہے اوراپنی رحمت اوراپنے امرسے دیا ہے، آنکھ امانت ہے، کان امانت ہے ہاتھ امانت ہے ، پاؤں امانت ہے جسم سارے کاسارامانت ہے اوریہ اللہ نے دیا ہے۔ قیامت کے دن جسم کے ہرحصے سے پوچھا جائے گا کہ تجھ سے کیاکام لیا؟ حدیث کامفہوم ہے کہ قیامت کے دن جو سب سے پہلے سوال ہوگا وہ بائیں ران سے ہوگا توبتا تجھ سے کتنی عبادت، کتنی نیکیاں، کتنی خیانیتں ، کتنا کچھ کیاگا۔ ہمارا جسم سارا امانت ہے اس لیے علاج کے بارے میں یہاں تک ہے کہ کسی معالج نے بغیرسیکھے علاج شروع کردیا اوراس کی دوا سے کوئی بندہ مرگیا تو قیامت کے دن اس کے گریبان میں ہاتھ ڈالاجائے گا اورکسی معالج نے علاج سیکھا اوربندہ مراتو اس کو گریبان میں ہاتھ نہیں ڈالاجائے گا اورپھراگلی بات علاج کے لیے تونے اپنے جسم کے لیے دوا، تدبیر، کوئی علاج نہیں کیا، صدقہ بھی علاج ہے، دوا بھی علاج ہے، صلوۃ الحاجت بھی علاج ہے، کلونجی کے دانے بھی علاج ہے ، شہد علاج ہے، صرف حکیموں ، ڈاکٹروں کی دواکھانا علاج نہیں یہ بھی علاج کاحصہ ہے۔ تونے علاج نہیں دیا اورجسم تیرا بیمارہوگیا۔ قیامت کے دن جسم تیرا تجھ سے سوال کرے گا، اورتجھ سے پوچھے گا اورتجھے اس کاجواب دینے ہوگا کہ تونے جسم کاحق کیوں نہیں ادا کیا۔ ہمارے اوپرآنکھوں کاحق ہے، کانوں کاحق ہے، زبان کاحق ہے، ہمارے ہاتھوں کاحق ہے، ہمارے پاؤں کاحق ہے اورجس کاحق ہوتاہے اس کے لیے سوال کرنا بھی ضروری ہے۔ 

31 March 2016 Nahoosat Ka Talay aur Toor Hakeem Tariq Mehmood


شیخ الوظائف حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس31مارچ 2016 ۔نحوست کے تالے اورتوڑ

ہم زندگی کا سفراپنی مرضی سے طے نہیں کررہے۔ ہمارے آرڈرکہیں سے ہوتے ہیں ہمیں احکامات کہیں سے ملتے ہیں ہم چلتے نہیں چلائے جاتے ہیں ہم بولتے نہیں بولائے جاتے ہیں، ہم سوچتے نہیں ہم سوچنے پرکوئی طاقت مجبورکرتی ہے ، ہماری سوچوں پر ایک طاقت ہے، ایک قوت ہے۔ حتیٰ کہ ہماراکھانا، پینا ہماری مرضی کاہے ہی نہیں۔ جتنی بے بس زندگی انسان گزاررہا ہے شاید کوئی مخلوق گزارتی ہوگی۔ جتنا بااختیارانسان ہے شایدکوئی مخلوق ہوگی دونوں باتیں میں نے عرض کی۔ ہمارا کچھ اپنا ہے ہی نہیں، نہ صبح ہماری ہے نہ شام ہماری ہے نہ دن ہمارا ہے نہ رات ہماری ہے ۔ ہماری تواپنی سانسیں بھی نہیں، آنکھیں بھی نہیں، سوچنا بھی نہیں، ہمارا توکچھ بھی نہیں ہے۔ ایک لفظ میں اکثرعرض کیاکرتا ہوں کہ یااللہ میں بے بس ہوں، توبے بس نہیں، یہ نہایت سچا لفظ ہے۔ اورحقیقی لفظ ہے۔ ہمارااپنا کچھ بھی نہیں ہے ۔ یقین جانیے ہم تھوڑی سی خطا کرلیں اوراللہ معاف نہ کریں تواپنے پیچھے لعنت لگادیتے ہیں، نحوست لگالیتے ہیں۔ اپنا ایک لفظ سنا ہوگا لعنت، نحوست۔ آپ نے ایک لفظ سنا ہوگا، برکت۔ اسلا م میں لعنت کاتصورہے، نحوست کاتصورہے۔ برکت کاتصورہے۔ کبھی ہم نے سوچاکہ نحوست کسے کہتے ہیں۔ اس نے کہا کوئی ایسی نحوست پڑی ہے کہ میں فارغ ہوگیا ہوں ، خالی ہوگیا ہوں میراکچھ نہیں بچا۔ نحوست کسے کہتے ہیں، نحس ۔ اعداد کی دنیا میں ساعتیں ہوتی ہیں ، اورکچھ ساعتیں ایسی ہوتی ہیں جو سعاد ہوتی ہیں اورکچھ نحس ساعتیں ہوتی ہیں۔ جن میں نحوست ہوتی ہے۔ اعداد کی دنیا میں ہفتے اورمنگل کادن نحس ہے لیکن ہماری دنیا میں ہردنیا اللہ کادن ہے ۔ ہاں اس میں بھی جمعے کے دن برکت قراردیا ہے اورجمعے کی رات کو شب جمعہ قراردیا ہے ۔ اوربرکت قراردیا ہے۔ نحوست ہے کیا اورنحوست نکلا کیسے جائے۔


 

24 March 2016 Purisrar Nizam (Important Dars) Hakeem Tariq Mehmood 



شیخ الوظائف حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس24مارچ 2016 ۔پراسرارنظام (اہم درس)

انسان کو اللہ پاک نے احساسات کامجموعہ بنایا ہے کہ ہروقت کسی نہ کسی سوچ میں رہتا ہے یہ سوتے ہوئے بھی سوچتا ہے یہ جو ہم خواب دیکھتے ہیں ان میں ایک خواب وہ ہوتے ہیں جن کاتعلق ہماری سوچوں سے ہوتا ہے خوابوں کی اقسام میں ایک خواب وہ ہوتے ہیں جن کاتعلق ہماری سوچوں سے ہوتا ہے یہ سوتے ہوئے بھی سوچتا ہے یہ ہرسانس سوچتا ہے اورہرچیز کومحسوس کرتا ہے اس سے کچھ چیزیں ایسی ہیں جو اثرکررہی ہیں اورکچھ چیزیں ایسی ہیں جو اس سے چھن رہی ہیں اورکچھ چیزیں ایسی ہیں جو اس کو دے رہی ہیں پرضروری نہیں اسے ہرچیزوں کاپتہ ہو۔ کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کو یہ محسوس کررہا ہے ہوتی تو ہیں پراسے خود خبرنہیں یہ کیسے ہیں۔ یہ کائنات کا ایک پراسرارنظام پرمسلسل سفرکررہا ہے۔ یہ کائنات کے ایسے نظام پرسفرکررہا خود اسے پتہ نہیں اورکائنات کے اس نظام میں یہ ایک مسافرکی طرح اوراندھا مسافرہے اس کوکوئی پتہ نہیں میں کہوں بھوک لگی ہے آپ ہے آپ کہے دیکھا بھوک کہا لگی ہے ۔ آگ لگی نظرآتی ہے مہندی لگی نظرآتی ہے بھوک لگی ہے بھوک کاحصہ جسم پرہے پردیکھا کہاں ہے؟ بھوک لگتی ہے پرپتہ نہیں چلتا اس کااظہارنہیں ہوسکتا، اظہارہے پردیکھا نہیں سکتا، پیاس لگتی ہے کہاں لگی ہے؟ جسم کاکوئی حصہ تڑپنا شروع ہوجائے، آنکھ بند ہوجائے بال کھڑے ہوجائیں اورجسم کے احساسات مختلف ہوجائیں، اورہم کہیں پیاس لگی ہے ۔ میں اس دن دوسری منزل کی عمارت پربیٹھا تھا سامنے 11000KVکی تاریں گزررہی تھیں میں اس کو چپ کرکے دیکھ رہا تھا وہ لوہے کی جستی تاریں تھیں سلو کی تھیں لوہے کی تھیں تاریں تھی۔ کہنے لگے کہ لائٹ گئی ہوئی ہیں تاریں توموجود تھیں، بجلی نہیں ہے۔ تاریں تو ہیں اس میں بجلی نہیں کیسے پتا چلا؟تھوڑی ہی دیرہوئی لائٹ آگئی ہے تاریں توپھربھی ویسے ، کیا ہم نے لائٹ جوتاروں میں جاتے دیکھا؟ تاریں میرے سامنے تھی، میں دوسری منزل پہ تھا تاروں کے اندرکسی نے بجلی کوآتے نہیں دیکھا، کسی نے جاتے نہیں دیکھا۔ انسان ہے اس میں ایمان ہے یا نہیں ہے ابھی تھا ابھی چلاگیا نہ آتے دیکھا نہ جاتے دیکھا۔ ہم سراسرغیبی نظام پہ چل رہے ہیں۔ 



17 March 2016 Sakoon Ka Darwazay Ubqari Dars Hakeem Tariq Mehmood 




حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس17 مارچ 2016 ۔سکون کے دروازے

ایک دَوروہ بھی تھا جب دنیا روٹی کی تلاش میں ، رزق کی تلاش میں نکلی دَورکی بات ہے کہ دو وقت کی روٹی پوری ہوجائے، مناسب کپڑا بدن پرڈھک جائے، لباس مل جائے، اس کی تلاش ہوتی تھی، اس کی کوشش ہوتی تھی۔ اس کی کوشش بھی ہوتی تھی، اس کی محنت بھی ہوتی تھی ، اس کی جدوجہد بھی ہوتی تھی۔ اب وہ وقت ختم ہوگیا ہے وقت اپنی رُت بدل گیا ہے، وقت اپنی راہ بدل گیا ہے۔ اب وہ وقت ہے کہ لوگ سکون کی تلاش میں ہے، روٹی سے زیادہ سکون کی تلاش میں ہیں، کھانے سے زیادہ سکون کی تلاش میں ہیں، رزق سے زیادہ سکون کی تلاش میں ہیں۔ امن کے متلاشی ہیں۔ میاں بیوی سکون کی تلاش میں ہے۔ مالدارسکون کی تلاش میں ہے۔ کروڑ پتی سکون کی تلاش میں ہے۔ ارب پتی سکون کی تلاش میں ہے۔ اقتدارجس کومل گیا وہ سکون کی تلاش میں ہے۔ آخری ماڈل کی گاڑی مل گئی سکون کی تلاش میں ہے۔ بہترین گھرملا سکون کی تلاش میں ہے۔ بہت اچھی مالداروں کی بستی میں سکون کی تلاش میں۔ سکون زندگی میں اوردنیا میں بہت کم رہ گیا۔ یہ بات نہیں ہے کہ اللہ کے پاس سکون کے خزانے ختم ہوگئے ہیں۔ رب کے پاس سکون کے خزانے ہیں۔ دنیا میں سکون کم ہوگیا۔ دنیا میں چین کم ہوگیا۔آج دنیا اس چیز کی متلاشی ہے۔ ائیرکنڈیشنڈ لگایا اس لیے کہ سکون مل جائے گرمی بہت ہے۔

10 March 2016 Ubqari Weekly Dars Hakeem Tariq Mehmood 




حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس13 مارچ 2016 عبقری درس

اللہ پاک جل شانہ کتنا انعام اوراحسان ہے کہ میرے رب نے ہمیں موقعے موقعے میں اپنی یاد میں مصروف کردیا۔ قدم بقدم، لمحہ بہ لمحہ ، گھڑی بہ گھڑی اپنی یاد کے لیے کریم نے ہمیں مصروف کردیا ۔ ایک دفعہ سوچنے لگا کہ ہرقدم پہ حکم ہے کہیں حلال کا حکم ہے کہیں حرام سے رکنے کاحکم ہے کہیں جائز کاکہیں ناجائز سے رکنے کاحکم ہے۔ لذتیں ہیں توان کو بھی اپنی مرضی سے نہ چکھ سکتے ہیں اورنہ سن سکتے ہیں اورپڑھ سکتے ہیں۔ یہ کیوں ہے ایک دن ایسے سوچتے سوچتے مجھے خیال آیا کہ ایسا کیوں ہے اچانک میرے جی میں ایک بات آئی اوروہ یہ آئی کہ اللہ پاک جل شانہ ہمیں اس دنیا میں مصروف رکھنا چاہتے ہیں ، اوراس دن میں مصروف رکھ کرہمیشہ ہمیشہ کی دنیا میں فرصت دینا چاہتا ہے۔ ہرجنتی فارغ ہوگا بالکل۔ جسے لاہوری زبان میں کہتے ہیں کہ موج کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔ ہرجنتی موجوں پہ کمربستہ ہوگا۔


03 March 2016 Baimar Mashra Ka Sukh Ubqari Dars Hakeem Tariq Mehmood




حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس03 مارچ 2016 بیمارمعاشرے کا سکھ

ساری اُمت بیمار ہے جوتندرست ہیں وہ بھی بیمار ہیں وہ بیمار ہیں جو ویسے خودبیمار ہیں ساری اُمت بیمار ہے کوئی روحانی مرض میں مبتلا ہے کوئی جسمانی مرض میں مبتلا ہے ہاں اللہ کے بندے ایسے ہیں جن کی وجہ سے کائنات کانظام چل رہا ان کو ہم مریضوں کی لسٹ میں نہیں لکھتے لیکن عمومی طورپر اُمت بیمار ہے۔ روحانی امراض اورجسمانی امراض ، روحانی مرض کی وجہ سے معاشرے میں بدامنی پھیلتی ہے اورجسمانی مرض کی وجہ سے معاشرہ کمزورہوتا ہے اورمسائل کھڑے ہوتے ہیں۔ اُمت کو مجھ سمیت میں بھی اسی امت کاحصہ ہوں علاج کی ضرورت ہے، معالجے کی ضرورت ہے۔ اُن کو روحانی علاج کی کتنی ضرورت ہے ان کوجسمانی علاج کی کتنی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے تو یہ پتہ چلے کہ میں مریض ہوں اورایک بندہ کہتا ہے کہ میں تومریض ہی نہیں ہوں تو اس کو علاج کی کیسے ضرورت ہے وہ علاج کیسے کرے گا ۔ سارے مریض ہیں ہم سارے مریض ہیں اورہمیں عیادت چاہیے۔ کوئی آکرہماری خبرلے کوئی آکرہماری مزاج پرسی کرے کوئی آکرہمارے دردوں کامداوا بنے اورکوئی آکرہمارے زخموں کامداوا بنے کوئی دردوں کی دوا بنے ، ہمیں عیادت چاہیے، ہمیں رہبری چاہیے۔ پھرعلاج ہوسکتا ہے کتنے لوگ ایسے ہیں جن کامیڈیکل سٹوراپنا ہوتا ہے ڈاکٹرکودیکھا رہے ہوتے ہیں کتنے ایسے ہیں جوپنساری ہوتے ہیں اورحکیم کویاڈاکٹرکودیکھا رہے ہوتے ہیں ۔ اورکتنے حکیم ایسے ہیں بقول بندے کے حکیم بیماربھی ہوتے ہیں اورمرتے بھی ہیں اورکتنے حکیم ایسے ہیں جو اپنا علاج دوسروں سے کروارہے ہوتے ہیں اورکتنے ڈاکٹرایسے ہیں جو اپنا علاج دوسروں سے کروارہے ہیں۔ ہم سب کوعلاج کی ضرورت ہے اورمرنے سے پہلے پہلے کی ضرورت ہے مرنے کے بعد علاج نہیں ہوسکے گا۔ جوبچہ ماں کے پیٹ سے نامکمل آتا ہے دنیا میں اس کاعلاج نہیں ہے۔ یہ پیدائشیی اندھا ہے، یہ پیدائشی لولا لنگڑا ہے، یہ پیدائشی اپاہج ہے کیوں بننے کی جگہ اماں کاپیٹ تھی اوراماں کے پیٹ میں بن نہ سکا اورنامکمل آیا ۔دنیا کے پیٹ میں اب وہ بن نہیں سکتا اوردنیا کاپیٹ بننے کی جگہ ہے اور قبرکا پیٹ بننے کی جگہ نہیں ہے۔ 


25 February 2016 Jazboo Ki Pasbani Ubqari Dars Hakeem Tariq Mehmood



حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس25فروری 2016 جذبوں کی پاسبانی

ہماراآج کا جوسارادن گزرا ایک جذبہ تھا جس نے زندگی کاسارا دن گزروا دیا اورزندگی کے پچھلے دن مہینے ،سال گزرے ایک جذبہ تھا جس نے زندگی کے اتنے دن، مہئنے اورسال گزروادیئے۔ ہرانسان جذبے کے ساتھ چل رہا، وہ جذبہ کیاہے ہرانسان ایک جذبے کے ساتھ زندگی گزاررہا۔ ایک ہے ذات کے جینے کاجذبہ ایک ہے جیتے رہو، ایک ہے جیتارہو، ایک ہے کھاتے رہو، ایک ہے کھاتا رہو،ایک ہے چین سے رہو، ایک ہے چین سے رہوں بڑا فرق ہے۔ ایک ہے میرے بچے، ایک ہے سب کے بچے، ایک ہے میراگھر، ایک ہے سب کاگھر، ایک ہے میری صحت، ایک ہے سب کی صحت، ایک ہے میری زندگی ، ایک ہے سب کی زندگی، ایک ہے میری قبر، ایک ہے سب کی قبر، ایک ہے میری جنت، ایک ہے سب کی جنت۔ ایک محدود جذبہ ہے ایک وسیع جذبہ ہے۔ ایک جذبہ پچھلی قوموں کاہے ایک جذبہ محمدی ﷺ مزاج رکھتا ہے۔ ایک جذبہ ہے میں کس جذبے کے تحت زندگی کے دن رات گزاررہا ہوں اورہرشخص کو اس کے جذبے کے قدرملے گامل رہا ہے اورملے گا۔ ساری زندگی کی محنت آخرکارایک وقت آتا ہے کہ انسان پچھتاتا ہے کہ میں نے یہ رزق کیوں کمایا، اس رزق پہ اولادکیوں پالی۔ میں نے زندگی میں وہ کام کیوں کیا، اورزندگی کاوہ قدم کیوں اُٹھایا ۔ اس سے پہلے اس کاکیوں لوگوں کے لیے ہوتا ہے ، وہ ایساکیوں کررہا، وہ ایساکیوں بول رہا، وہ ایسے کیوں چل رہا۔ وہ ایسا کیوں کما رہا۔ لیکن جب نظام چلتا ہے اپنی ذات کے لیے پھراحساس ہوتا ہے میں نے ایساکیوں کیا لیکن اس وقت دیرہوچکی ہوتی ہے۔ تیرکمان سے نکل چکا ہوتا ہے دنیا کاخوش قسمت انسان ہے جو ہرسانس، ہرپل، ہرلمحہ ، ہرلحظہ دوسروں کے لیے اپنا جذبہ پڑھتا چل جاتا ہے میرا جذبہ دوسروں کے لیے کیا ہے۔ اپنی ذات کے لیے اپنے بچوں کے لیے ، اگرماں ہوں تواولادکے لیے باپ ہوں توگھراوراولاد کے لیے بیوی بچوں کے لیے جذبہ کیاہے۔ وہ دنیا خوش قسمت انسان ہے جوہرسانس ہرپل اپنے آپ کو پڑھے۔


18 February 2016 Us Ki Chahat Ki Talash Ubqari Dars Hakeem Tariq Mehmood



حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس18فروری 2016 اس کی چاہت کی تلاش

ہم جتنے بھی بیٹھے متلاشی ہیں ساری زندگی تلاش میں گزرے گزرے، ہم سمجھتے ہیں کہ شاید ہم متلاشی ہیں، کوئی اوربھی ہے جو ہمارامتلاشی ہے ، وہ عزازئیل ہے، موت ہے۔ وہ ہماری تلاش میں ہے ۔ کوئی ہماری تلاشم یں ہے اورخودہم بھی متلاشی ہیں، راحت کے، رزق کے متلاشی ہیں، بہت زیادہ کثرت کے متلاشی ہیں، بہت زیادہ دُکانوں کے متلاشی ہیں، بہت زیادہ زمینوں کے متلاشی ہیں، بہت اچھے اورزیادہ لباس کے متلاشی ہیں، بہترین کھانوں کے متلاشی ہیں، سردی میں گرمی کے متلاشی ہیں، گرمی میں ٹھنڈ ک کے متلاشی ہیں، جوانی کے متلاشی ہیں کہ بڑھاپا نہ آئے، اگربڑھاپا آگیا ہے توسکون کے متلاشی ہیں کہ دُکھ نہ آئے، بارش آگئی ہے توسائبان کے متلاشی ہیں ، گیلے ہوگئے ہیں توخشک ہونے کے متلاشی ہیں، پیاس ہوگئے ہیں توگیلے اورترہونے کے متلاشی ہیں، ساری زندگی کی تلاش ہے۔ ساری زندگی کی تلاش، تلاش اوریہ تلاش چلتے چلتے ایک وقت آئے گاہم چلے جائیں گے۔ یہ ساری زندگی کی جو تلاش ہے اس کی کوئی انتہا نہیں ہے۔ چاہتوں کی کوئی انتہا کبھی نہیں، ضروریات کی انتہا ہوتی ہے مگرخواہشات کی انتہا نہیں ہوتی۔ ضروریات ایک انتہا رکھتی ہیں کہ کہ یہاں آکرضروریات پوری ہوجاتی ہیں۔ ان چاہتوں کی انتہاکبھی ختم نہیں ہوتی۔ ہماری زندگی میں چاہتوں کی تلاش میں چلتے چلتے، کسی کے پاس بیٹا نہیں ہے تو کوئی وظیفہ، کوئی دربار، کوئی دعا، کوئی تعویز ، کوئی راستہ، کوئی تدبیرمجھے بیٹا مل جائے۔ اورجن کے پاس بیٹا ہے پھران کافیوچر، باصلاحیت ہوں، نیک ہوں۔ بیٹا ہے توبیٹی کی تلاش، بیٹی ہے توبیٹے کی تلاش۔ میں سمجھتاہوں بعض اوقات میں ایسے بیٹھ کرسوچتا رہتا ہوں اورایک احساس ہوتا ہے کہ ہم متلاشی ہیں بنیادی طورپہ۔ اسی تلاش میں ساری زندگی گزرگئی

11 February 2016 Khushali Ka Wazifa Ubqari Dars Hakeem Tariq Mehmood

حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس11فروری 2016 خوشحالی کاوظیفہ

ایک لفظ آپ نے زندگی میں ہمیشہ سنا، پڑھا، لکھا،بولا، خوشحالی۔ ملک کی خوشحالی، علاقے کی خوشحالی، حلقے کی خوشحالی، انسان کی خوشحالی، خاندان کی خوشحالی، یہ علاقہ بڑا خوشحال ہے، یہ ملک بڑا خوشحال ہے یہ گھرانہ بہت خوشحال ہے۔ خوش کوعلیحدہ کرو، حال کوعلیحدہ کرو، ایسا شخص جوہرحال میں خوش ہو اسے کہتے ہیں خوشحالی۔ ایک ہے حال، ایک ہے مال۔ مال کہتے ہیں انجام کو ۔ اپنے حال میں خوش ہو، غربت کاحال خوش، تنگدستی کاحال خوش۔ اسے خوشحال کہتے ہیں۔ جس کے پاس دولت ہو، مال ہو، اقتدارہو، چیزیں ہو، حکومت ہو، خدام ہوں، بڑی موٹریں، بڑا گھرہو اورحال ہو، خوش نہ ہو، اسے خوشحال کہیں گے؟حال ہو دولت کاحال، مال کاحال، اقتدارکاحال، چیزوں کاحال، خوش نہ ہو، سکون ہی نہ ہو، چین ہی نہ ہو، زندگی کاچین لٹ چکا۔ اس دن ایک صاحب نے آکرمیرے سامنے کاغذرکھ دیاکہ بیٹی نے کاغذبھیجا ہے کہ جی آپ سے تسبیح لی، وظیفہ لیا، لیکن شادی میں تاخیر ہورہی، میں آپکی مشکورہوں، لگتا ہے رب میرے لیے کوئی خیرکافیصلہ کرے گا۔

04 February 2016 Khandani Wazifa Ubqari Dars Hakeem Tariq Mehmood

حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس4فروری 2016 خاندانی وظیفہ

دنیاکواللہ پاک نے خیراورشردونوں کاجہان بنایا ہے۔ خیرکوتلاش کرنے والے اس دنیا میں خیرتلاش کرتے ہیں اورخیرکوپالیتے ہیں اورشرکوتلاش کرنے والے شرکوتلاش کرتے ہیں اورشرکوپالیتے ہیں۔ جس کو جس چیزکی تلاش ہوتی ہے ویہی پالیتا ہے۔ دولت کامتلاشی دولت پالیتے ہیں اورعبادت کامتلاشی عبادت پالیتے ہیں۔ یہ دنیادارالعمل ہے، یہ دنیا دارالاسباب ہے۔ یہ دارالجزہ نہیں، جزہ کے لیے آخرت کادن متعین ہے قیامت کادن۔ اس دنیامیں ہرشخص کاآتا ہے اوراپنا نظام چلا کے چلا جاتا ہے۔ میں گھرسے باہرنکلا تو اللہ کانام پڑھتے ہوئے مسنون دعا پڑھتے ہوئے میں خیال آیا کہ رات میں ایک نکاح پہ تھا اورہاں عشاء کے نمازپڑھتے ہوئے اک شخص میرے ساتھ بیٹھ کے نماز پڑھ رہے تھے صبح اطلاع ملی کہ صبح 6بجے نماز کے بعدفوت ہوگئے ہیں ۔ رات ہم نے اکٹھے نماز پڑھی تھے۔ یہ زندگی کاایک نظام ہے ، ایک سفرہے جس میں زندگی رواں دواں ہے لیکن یہ حقیقت ہے کیاہم خیرکاسفرکررہے یاشرکاسفر۔ ہم خیرکے متلاشی ہیں یاشرکے متلاشی ہیں اورجب دن ڈوبتاہے تواعلان کرنے والا اعلان کرتاہے کہ اے خیرکے متلاشی آجلدی کراورمحنت کر ایک اوراعلان کرنے والا اعلان کرتا ہے اے برائی کرنے والے اب بس کررُک جا۔ جب بھی بچہ پیداہوتا ہے اس کی پیشانی پرلکھ ہوتا ہے ، یہ ممکن نہیں ہے کہ کوئی بچہ پیداہوا ہواوراس کی پیشانی پرنہ لکھا ہو۔ تقدیرکے الفاظ لکھے ہوئے ہوتے ہیں مستند کتابوں میں یہ بات لکھی ہوئی ہے ان تین سطروں میں بہت کچھ لکھا ہوتاہے جواہل نظرہیں اللہ انہیں سوجھا دیتے ہیں ہمیں کیانظرآئے ۔ اس پہ لکھا ہوا ہوتا ہے اسکے مقدر، اس کی تقدیر، اسکا نصیب، پرکچھ ایسے ہیں جوبندے کویہ دے دیتے ہیں کہ تیرادل چاہے تویہ خیرکاراستہ ہے تیرا دل چاہے تویہ شرکاراستہ ہے۔ اللہ اُسے دونوں آپشن دیتے ہیں دونوں راہیں دیتے ہیں۔ دوتوں ترتیبیں دیتے ہیں۔ یہ خیرکی ترتیب یہ شرکی ترتیب۔

28 January 2016 Ubqari Dars Hakeem Tariq Mehmood


حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس28جنوری 2016 عبقری درس
بنیادی طورپہ بعض اوقات اپنی زندگی کے صبح وشام اوراپنی زندگی کے بیت سال جب میں اس پرنظردوڑاتا ہوں تومیں محسوس کرتاہوں کہ ہم قیدی کی زندگی گزاررہے ہیں۔ مسلمان قیدی ہے اورغیرمسلم آزاد ہے۔ لبرٹی کے معنی کیاہیں۔ مسلمان قیدی ہیں اورجومسلمان نہیں ہیں وہ آزاد ہیں حلال اس کے لیے نہیں حرام اس کیلئے نہیں، یہ اُڑنے والا پرندہ یہ دودھ دینے والے ہیں یہ بیٹھنے والے ہیں ، یہ حرام ہیں یاحلال ہیں ، یہ جائز ہیں یاناجائز ہیں ۔ کہامومن اس دنیامیں ایسے ہیں جیسے پنجرے میں پرندہ ، میں بعض اوقات زندگی کو سوچتاہوں اجلا لباس ہے مومن جس پرایک چھینٹا بھی نظرآتا ہے ۔ صاف شفاف کاٹن کالباس پہنا ایک چھوٹا سا چھینٹا بھی محسوس ہوتاہے۔ یہ لگاہوا نشان لگا ہوا ہے۔ میرے پاس سفیدرومال ہے اس پرچھوٹا ساچھینٹا ۔ اورجس کے کپڑے بالکل سیاہ ہو اس پرچھینٹاتو کیابڑے بڑے داغ بھی نظرنہیں آئیں گے۔ میں جسے اکثرکہاکرتاہوں ورکشاپی لباس، گریس موبائل، گاڑیوں کے نیچے چلے جاتے ہیں ، لباس بھی ایساہوتا ہے کہ آنے والے ہرداغ کو جذب کرتا جاتا ہے۔ مومن اجلا لباس ہے ایمان کی وجہ سے کلمے کی وجہ سے اللہ کی ذات سے تعلق کی وجہ سے اورمدینے ﷺ کے امتی ہونے کی نسبت کی وجہ سے ۔ زندگی ہے ، بے بسی ، کیوں یااللہ میں بے بس ہوں توبے بس نہیں۔ ہماری زندگی آزاد زندگی نہیں ہے۔ عنقریب آزاد زندگی کے دروازے کھلنے والے ہیں اورپھرجوآزاد ہیں وہ غلام ہوں گے ۔ ان کی پھرمزے نہیں ہوں گے آج ہماری مرضی نہیں ان کی مرضی ہے۔ کل کو ہماری مرضی ہو گئی ان کی مرضی نہیں ہو گی۔ مومن کی زندگی آزاد زندگی نہیں ہے اورمومن بنیادی طورپر بنیادپرست ہے اورجومیرے مدینے ﷺ نے لکریں دی ہیں ہم ان لکیروں کے فقیرہیں ہم بنیاد پرست ہیں۔ اورہماری بنیادوں میں قرآن وحدیث ہے اورہماری بنیادوں میں صحابہ کی زندگی ہے اہل بیت کی زندگی کانمونہ ہے اورہماری بنیادوں میں کربلا کے خون کاپیغام اورفلسفہ ہے۔

21 January 2016 Ubqari Dars Barkat Ka Zara Hakeem Tariq Mehmood


حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس21جنوری 2016 برکت کاذرہ

ساری زندگی کی جدوجہد،کوشش جوپیدائش سے پہلے دن سے انسان شروع کرتا ہے اور موت کے آخری لمحے تک وہ ساری کوشش ختم ہوجاتی ہے جس کادوسرا نام موت ہے ۔ پہلے دن سے کوشش کرتا ہے، جو بچہ نہ روئے وہ نامکمل ہے۔ اورجو روئے اس مکمل کہتے ہیں۔ اورجو رونے والا بچہ ہے ویہی زندگی کی سوفیصد بہاریں دیکھتا ہے۔ میرے پاس کئی کیس آتے ہیں کہ بچے کو یہ تکلیف ہے اوربہت پیچیدہ تکلیفیں اورلاعلاج بیماریاں اس کی بنیاد کہ بچہ پہلے دن پیداہوا تو رویا نہیں تھا اورچونکہ رویا نہیں تھا اس لیے اس میں وہ کمیاں باقی رہ گئیں۔ ہماری زندگی میں کوشش ضروری ہے۔اللہ جل شانہ نے کوشش کومعیار قرار دیا ہے مگرایک وقت ایسا آتا ہے کہ ساری کوششیں کرتے کرتے آخرتھک جاتا ہے اورآخرعاجز آجاتا ہے اورساری محنتیں کرتے کرتے وہ کوئی بزرگ ڈھونڈتا ہے کوئی دعا کرنے والا ، کوئی تھپکی دینے والا ، کوئی وظیفہ، کوئی تعویز، کوئی مندر، کوئی گرو، ہرمذہب اپنے مزاج کی طرف رخ کرتا ہے اسباب کے بعد ، کوئی چرچ کلیساکارُک کرتا ہے کوئی درباریامندرکارخ کرتا ہے کوئی تسبیح اورمصلے کارُخ کرتا ہے یہ اس بات کی دلیل ہے کہ یہ اسباب کی دنیا سے تھک گیا ہے اورعلی اعلان کہا رہا ہے کہ لوگوں میں ناکام ہوگیا۔ ہسپتالوں کی مسجدوں کی سورہ یسین کے اوراق اکثربوسیدہ ہوجاتے ہیں اور ہسپتالوں کی مسجدوں کے قرآن پاک زیادہ پڑھے جاتے ہیں۔ ہسپتالوں کی مسجدکی چٹائیاں جلدی گھستی ہیں کچہریوں کی مسجدیں بھری ہوئی ہوتی ہیں جیل کی مسجدیں پُرہوتی ہیں اس کی بنیاد یہی ہے کہ سارے اسباب ناکام ہوجاتے ہیں۔ اگراسباب اس کاساتھ دیتے تووہ جیل کے اندرنہ جاتا ۔ اوراسباب اس کاساتھ دیتے تواس کاکیس کچہری میں نہ جاتا اگراسباب اس کاساتھ دیتے تو اس کو ہسپتال کامنہ نہ دیکھنا پڑتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسباب ناکام ہوگئے سارے کے سارے۔ اوروہاں اس کارجوع مسبب الاسباب کی طرف بڑھتا ہے

14 Jan 2016 Ubqari Dars Chunti Jitna Wazifa Hathi Jitna Yaqeen Hakeem Tariq Mehmood

حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی دامت برکاتہم کا درس14 جنوری 2016 چیونٹی جتنا وظیفہ ہاتھی جتنا یقین
انسان جب پیداہوتا ہے توپیداہوتے ہی اللہ جل شانہ اس کے اندراحساس دے دیتے ہیں وہ احساس یہ ہوتا ہے کہ یہ میری ماں ہے اور میری ضرروریات اللہ پاک نے اس کے ساتھ لگا رکھی ہیں۔ جتنی بھی شفقت کرنے والی عورتیں آئیں لیکن اس کے سامنے ماں کی کوئی حیثیت ہوتی ہے۔ ایک وقت ہوتا ہے کہ بچے نے ہاتھ پہچاننا شروع کردیا کہ یہ اپنا ہاتھ ہے یاپرایا ہاتھ ہے۔ ہاتھوں کو پہچان کروہ روتا بھی ہے، سسکتا بھی ہے ، خاموش ہوجاتا ہے اورمطمئن ہوجاتاہے ، ہاتھ پہنچانتا ہے۔ یہ پہچان دی ہے اللہ پاک نے اس کو اورماں کی محبت دل میں ڈال دی ہے۔ اور اس لیے ڈالی ہے کہ ایک عاجزی اورمجازی خدا تیرے سامنے ہے جس کی خدائی مختصرہے، ماں کی حیثیت سے اورتونے ساری زندگی ایک رب کو پہچناننا ہے اورایک رب کی پہچان لیکرتونے چلنا ہے ۔ آپ نے محسوس نہیں کیا کہ کلمے کے بعد سب سے پہلی ذمہ داری جو دی ہے وہ نماز دی ہے وہ کس لیے ہے ، وہ اس لیے دی ہے کہ نماز ساری عاشقانہ عبادت ہے۔ اوراس میں عشق ہی عشق ہے اس سے پہلے کوئی ٹریننگ نہیں ہوتی۔

 





 ------------------------


ubqari videos on vimeo



https://plus.google.com/u/0/108805496694940160680/posts    We Love Hakeem Tariq Mehmood Ubqari  





 Ubqari Videos on Vimeo




http://majalismajzoobiubqari.blogspot.com/


-------------------------------------------------------------------





Rohani Ghusal



---------------------------------------------------

1 comment:

  1. Wynn Casino Resort - Mapyro
    Find your 서울특별 출장샵 way around the casino, find where everything is 화성 출장샵 located with real people, see 안양 출장샵 activity, and 고양 출장안마 learn the ins and 사천 출장마사지 outs of the game.

    ReplyDelete